میرا تمام مطبوعہ و غیر مطبوعہ کلام علاوہ ازیں مختلف ادبی مواد

test

??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 16 ستمبر، 2018

آئے قرار دل کو نہیں احتمال تک

آئے قرار دل کو نہیں احتمال تک
پوچھا نہیں ہے اس نے مرا حال چال تک

اس طور بے خبر وہ مرے حال سے ہوا
آتا نہیں ہے اس کو مرا اب خیال تک

یوں دل میں جا بجا وہ سراپا بکھر گیا
ازبر ہوئے ہیں اس کے مجھے خدوخال تک

خطرات کوئے یار میں ہر اک قدم پہ ہیں
اس میں تو رہ گئے ہیں بڑے باکمال تک

ان دوستوں کے وار میں کیسے سہوں بھلا
اس رزم میں نہیں ہے مرے پاس ڈھال تک

چاہت سے عشق تک کی منازل عجیب ہیں
یہ اک سفر زوال سے ہے لا زوال تک

سعدی یہ دل ہوا ہے ترا چُور اس طرح
ملتی نہیں ہے جس کی جہاں میں مثال تک​

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

(C)اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2018 Saadi Soft کے نام محفوظ ہیں . تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????