میرا تمام مطبوعہ و غیر مطبوعہ کلام علاوہ ازیں مختلف ادبی مواد

test

??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 16 ستمبر، 2018

ہر ایک بات میں تیرا ہی تذکرہ نکلا

ہر ایک بات میں تیرا ہی تذکرہ نکلا
ترا خیال مرے دل میں جا بجا نکلا

کوئی فصیل بھی تو درمیاں نہ تھی اپنے
مگر وہ فاصلہ صدیوں کا فاصلہ نکلا

مرے تمام حوالے بھی اجنبی نکلے
مرے مزاج کا اک تو ہی آشنا نکلا

تمام عمر گزاری ہے رہ نوردی میں
جو راستہ بھی ملا ایک دائرہ نکلا

ہوئی نہ جیت کسی کی نہ کوئی مات ہوئی
جنون کا وہ خرد سے معاملہ نکلا

عجیب لوگ تھے سعدی خدا کی بستی کے
"کوئی خدا کوئی ہمسایۂِ خدا نکلا"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

(C)اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2018 Saadi Soft کے نام محفوظ ہیں . تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????