میرا تمام مطبوعہ و غیر مطبوعہ کلام علاوہ ازیں مختلف ادبی مواد

test

??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ، 24 اکتوبر، 2018

طرحی غزل : لگے تھے داغ جو دامن پہ ان کو دھو دیتے




لگے تھے داغ جو دامن پہ ان کو دھو دیتے
سکونِ دل کی طلب تھی؟ ذرا سا رو دیتے

بھنور سے بچ کے اگر پار بھی اتر تا تو
"کنارے والے سفینہ مرا ڈبو دیتے"

میسر آتی ہمیں فرصتِ خیال اگر
تمھارے حسن کواشعار میں سمو دیتے

یہ انتہا کا تغافل یہ بے رخی کیوں ہے
نہ دیتے گل جو ہمیں خار ہی چبھو دیتے

انا پرست بلا کے تھے ہم مگر سعدی
انا پرست ہی رہتے تو اس کو کھو دیتے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

(C)اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2018 Saadi Soft کے نام محفوظ ہیں . تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????