میرا تمام مطبوعہ و غیر مطبوعہ کلام علاوہ ازیں مختلف ادبی مواد

test

??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 16 ستمبر، 2018

ہم خموشی کو ہاں سمجھتے ہیں

ہم خموشی کو ہاں سمجھتے ہیں 
سب ہمیں خوش گماں سمجھتے ہیں 

خوش گمانی میں طاق ہیں ہم تو 
آپ کیوں بد گماں سمجھتے ہیں 

گو حقیقت میں بات کچھ بھی نہیں 
یہ مگر سب کہاں سمجھتے ہیں 

آئینہ ہم تو دیکھتے ہی نہیں 
خود کو اب تک جواں سمجھتے ہیں 

پیار سے بات کر کے دیکھ ذرا 
ہم یہی اک زباں سمجھتے ہیں 

آپ شعلہ بیاں سہی لیکن 
کیا ہمیں بے زباں سمجھتے ہیں 

ان سے کرتے ہیں دل کی باتیں ہم 
ہم انہیں رازداں سمجھتے ہیں 

ہم نے صحرا کی خاک چھانی ہے 
ریت کو کہکشاں سمجھتے ہیں 

وصل کی بات ہم نہیں سمجھے 
ہجر کی داستاں سمجھتے ہیں 

ہم کو سعدی تو نا سمجھ نہ سمجھ 
ہم بھی سود و زیاں سمجھتے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

(C)اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2018 Saadi Soft کے نام محفوظ ہیں . تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????