میرا تمام مطبوعہ و غیر مطبوعہ کلام علاوہ ازیں مختلف ادبی مواد

test

??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 16 ستمبر، 2018

بہاروں کے موسم کو کیا ہو گیا ہے

بہاروں کے موسم کو کیا ہو گیا ہے
خزاں کا چلن عام سا ہو گیا ہے

کہیں پر زمیں خون میں تربتر ہے
کہیں آسماں سرخ سا ہو گیا ہے

ہر اک سمت ہے ظلمتوں کا بسیرا
اُجالا تو جیسے خفا ہو گیا ہے

سُلگتی ہوئی نفرتوں سے بھرے دل
محبت کا جذبہ ہوا ہو گیا ہے

مفادات اور مصلحت ، خود پرستی
فسوں کیسا جگ میں بپا ہو گیا ہے

چلو سو رہیں اوڑھ کر ہم زمیں کو 
کہ دنیا میں جینا سزا ہو گیا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

(C)اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2018 Saadi Soft کے نام محفوظ ہیں . تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????