میرا تمام مطبوعہ و غیر مطبوعہ کلام علاوہ ازیں مختلف ادبی مواد

test

??? ???????

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 16 ستمبر، 2018

دلِ صد چاک میں کیا رہ گیا ہے

دلِ صد چاک میں کیا رہ گیا ہے 
لہو بہہ بہہ کے آدھا رہ گیا ہے 

جہاں بانی رہا تھا جس کا شیوہ
وہ بالکل بے سہارا رہ گیا ہے 

بنا بیٹھے ہیں کتنے بت جہاں میں 
جو سچا ہے وہ تنہا رہ گیا ہے 

عداوت کے یہ کس نے بیج بوئے 
ہر اک انساں اکیلا رہ گیا ہے 

تجھے سعدی تھی دریا کی بشارت 
مگر آنکھوں میں صحرا رہ گیا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

(C)اس ویب سائیٹ پر موجود تمام تحریری مواد کے جملہ حقوق@2018 Saadi Soft کے نام محفوظ ہیں . تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

???????